حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،خطے میں بدلتے ہوئے حالات میں بین المذاہب ہم آہنگی کو مضبوط تر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔اتحاد وحدت اخوت بھائی چارے کو فروغ دینے سے فرقہ واریت اور انتہاپسندی پھیلانے والی قوتوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے، تمام مذاہب اور مکاتب کے علماء کو مل کر ان عناصر کو ناکام بنانا ہے جو پورے خطے میں افراتفری پھیلا کر ڈالر اور ریال کو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اس بات کا اظہار شیعہ علماء کونسل پاکستان کے آسٹریلیا میں رہنما حجت السلام اشفاق وحیدی نے آن لائن بین المذایب و مسلک ہم آہنگی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں ہمیں دشمن کی پہچان بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا مختلف لباس اوڑھ کر دھشتگرد مختلف ممالک میں مختلف ناموں سے فعال نظر آتے ہیں جن کا صرف ایک ہی ایجنڈا ہے کہ شیعہ سنی کو لڑا کر دنیا میں بد امنی پھیلائی جائے۔ایسے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے نوجوان نسل کر آمادہ اور مذاہب کے ساتھ منسلک کرنے کا رول ادا کرنا ہے۔
علامہ اشفاق وحیدی نے کہا کہ دنیا کے حالات تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں انسان دشمن قوتیں ذلیل خوار ہوتے ہوئی نظر آتی ہیں۔مزید کہا کہ تمام ممالک کے حکمران اپنی اپنی ریاست کو مستحکم کرنے کے لیے خارجہ پالیسیوں پر نظر ثانی کریں اور ان عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کریں جو کسی کے اشارے پر ریاستوں کو کمزور کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
کانفرس میں قاری جاوید اور قادری وقار نے بھی اظہار خیال کیا اور علماء نے اس بات کا عیادہ کیا کہ اسلام اور بین مذاہب کا پیغام دنیا کے کونے کونے تک پہچانا علماء حق کی ذمہ داری ہے تاکہ خطوں میں امن امان کی فضاء کو مضبوطی مل سکے۔